
خلیج اردو
اسلام آباد:سائفر کیس میں استغاثہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں رہنماؤں کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ٹرائل غیر ضروری جلد بازی میں مکمل کیا گیا، ملزمان کے وکلاء کی جانب سے التواء کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سرکاری وکیل تعینات کیا گیا اور تیاری کے لیے صرف ایک دن دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ سرکاری وکیل کی جرح سے ان کی ناتجربہ کاری اور وقت کی کمی واضح ہوتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ یہ کیس ٹرائل کورٹ کو واپس بھیجنے کے بجائے عدالت نے میرٹ پر سنا، تاہم استغاثہ کے شواہد کیس ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 3 جون 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کو کالعدم قرار دیا تھا۔